وزیر خارجہ خاقان فدان نے کہا کہ عراق سے ہماری حتمی توقع یہ ہے کہ وہ پی کے کے کو جسے اس نے کالعدم تنظیم قرار دیا ہے اُسے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عراق کے دارالحکومت بغداد کے دورے کے دوران عراقی وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
فدان نے کہا کہ عراق جتنا زیادہ طاقتور اور امیر ہو گا، ترکیہ کی خوشحالی اتنی ہی بڑھے گی۔ جب عراق زیادہ محفوظ اور مستحکم ہوگا تو ہمارے خطے میں امن و سکون بڑھے گا۔ اس تناظر میں ہم عراق کو زیادہ خوشحال اور محفوظ ملک بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم عراق کے ان اقدامات میں شامل ہیں جن کا مقصد ہمارے خطے میں اپنا امن بحال کرنا ہے۔
فدان نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ عراق میں مستقل استحکام اور خوشحالی کے قیام کے لئے سلامتی کو مکمل طور پر یقینی بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں سلامتی اور انسداد دہشت گردی کے میدان میں عراق کے ساتھ جو مفاہمتی اتحاد حاصل کیا ہے وہ اس تناظر میں بہت قیمتی ہے خاص طور پر، دہشت گردی کے ساتھ ہمارا تعاون اور داعش اور پی کے خلاف ہماری لڑائی انتہائی اہم ہے، پی کے کے ترکیہ، عراق اور شام کو نشانہ بناتی ہے۔ ہمیں اپنے خطے کے مستقبل، سکون اور خوشحالی کے لیے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جنگ لڑنی ہوگی۔ ہمیں اپنے تمام وسائل کو یکجا کرنا ہوگا اور داعش اور پی کے کے دونوں کو تباہ کرنا ہوگا، عراق سے ہماری حتمی توقع یہ ہے کہ وہ پی کے کے جسے اس نے کالعدم تنظیم قرار دیا ہے اُسے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرے۔
فواد حسین نے کہا کہ ان کے ترکیہ کے ساتھ مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں انہوں نے کہا کہ وہ وزیر فدان کے دورہ بغداد سے خوش ہیں۔
دوسری جانب وزیر خارجہ فدان نے بغداد میں عراقی وزیر دفاع سبط عباسی سے بھی ملاقات کی۔