جاپانی ماہرینِ زلزلہ کا کہنا ہے کہ ملک کو ایک دن لاکھوں لوگوں کے لیے جان لیوا ثابت ہونے والے کسی ممکنہ "میگا زلزلے" کی تیاریاں کرنی چاہییں ۔ تاہم وہ اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ اس انتباہ کا یہ مطلب نہیں کہ عنقریب کوئی بڑا زلزلہ آئے گا۔
جاپان میٹرولوجیکل ایسوسی ایشن (جے ایم اے) کا یہ انتباہ 2011 میں آنے والے زلزلے، سونامی اور جوہری تباہ کاریاں کہ جس میں قریب 18 ہزار 500 افراد ہلاک ہوگئے تھے کے بعد وضع کردہ نئے اصولوں کے دائرہ کار میں جاری کیا جانے والاپہلا انتباہ ہے۔
یہ انتباہ کیا ہے؟
JMA کی "میگا زلزلے کی وارننگ" میں "ممکنہ بڑے زلزلے میں، زوردار ہلچل اور بڑے سونامی آئیں گے۔" کی عبارت کو جگہ دی گئی ہے۔
"نئے بڑے زلزلے کا امکان معمول سے زیادہ ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایک خاص وقت میں کوئی بڑا زلزلہ ضرور آئے گا۔"
اس اعلان کا تعلق نانکائی گرت سے ہے، جو بحر الکاہل میں دو ٹیکٹونک پلیٹوں کے درمیان واقع ہے اور جہاں ماضی میں بڑے زلزلے آئے ہیں۔
JMA کی "میگا زلزلے کے انتباہ " میں یہ کہا گیا ہے کہ "ممکنہ بڑے زلزلے میں، زوردار لرزش اور بڑے سونامی طوفان آئیں گے۔"
"نئے بڑے زلزلے کا امکان معمول سے زیادہ ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسی معینہ مدت میں کوئی بڑا زلزلہ ضرور آئے گا۔"
یہ اعلان نانکائی نشیبی علاقے سے متعلق ہے، جو بحر الکاہل میں دو ٹیکٹونک پلیٹوں کے درمیان واقع ہے اور جہاں ماضی میں بڑے زلزلے آ چکے ہیں۔
نانکائی ٹرف کیا ہے؟
800 کلومیٹر (500 میل) طویل زیر آب ٹرف ، ٹوکیو کے مغرب میں، جزیرہ کیوشو کے جنوبی سرے تک پھیلا ہوا ہے۔
اس مقام پر ہر سو سال یا دو سو سال میں ایک بار 8 یا 9 کی شدت کا تباہ کن زلزلہ آتا ہے۔
عمومی طور پر اس طرح کے جھٹکے، جو اکثر دہرے زلزلوں کے طور پر آتے ہیں اور جنہیں "میگا تھرسٹ زلزلے" کہا جاتا ہے، جاپان کے جنوبی ساحل پر خطرناک سونامی کا سبب بنتے ہیں۔
1707 میں، نانکائی نشیبی علاقے تمام حصے بیک وقت ٹوٹ گئے، جس سے ملک میں ریکارڈ کیا جانے والا دوسرا سب سے بڑا زلزلہ آیا۔
ماؤنٹ فُوجی آتش فشاں کے پھٹنے کا بھی موجب بننے والے اس زلزلے کے بعد نانکائی میں 1854 میں مزید دو زلزلے آئے اور 1944 اور 1946 میں ایک ایک زلزلہ آیا۔
متوقع زلزلہ کےخطرے کی سطح کیا ہے؟
حکومتِ جاپان نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اگلے 30 سالوں میں نانکائی نشیبی علاقت میں 8تا9 شدت کے زلزلے کے آنے کا امکان تقریباً 70 فیصد ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بدترین صورت حال میں تین لاکھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں اور کچھ انجینئرز کا کہنا ہے کہ انفراسٹرکچر کے گرنے سے نقصان 13 ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
ماہرین ارضیات کائل بریڈلی اور جوڈتھ اے ہبارڈ نے ارتھ کویک انسائٹس نیوز لیٹر میں لکھاہے کہ ، "ننکائی میں ہولناک زلزلوں کی تاریخ انتہائی خوفناک ہے۔"
"اگرچہ زلزلے کی پیشین گوئی ناممکن ہے، لیکن عام طور پر ایک کے رونما ہونے سے دوسرے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔"
"مستقبل کا بڑا نانکائی زلزلہ بلاشبہ دنیا بھر کا ایک طویل عرصے سے منتظر ہونے والا ایک زلزلے ہے اور جیسے میگا زلزلے کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔"
عوام کو کس حد تک خدشات رکھنے چاہییں؟
جاپان، زلزلےکی پٹی کے علاقوں میں مقیم عوام کو خبردار کرتا ہے کہ وہ اپنے فرنیچر کو مضبوطی سے ایک جگہ سے فکس کر کر رکھیں اور قریب ترین محفوظ پناہ گاہ کے مقام کو جاننے تک عمومی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ملک کے بہت سے گھروں میں ڈیزاسٹر کٹ بھی ہوتی ہے جس میں بوتل بند پانی، دی ٹن فوڈ ، فلیش لائٹس، ریڈیو اور دیگر عملی اشیاء ہوتی ہیں۔
لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بریڈلی اور ہبارڈ کے مطابق، گزشتہ دنوں آنے والے 7.1 کی شدت کے زلزلے کا پیشگی زلزلہ ہونے کا امکان "کافی معدوم" ہے۔
"مثال کے طور پر، کیلیفورنیا میں، عام اصول یہ ہے کہ کسی بھی زلزلے کے پیشگی لرزش ہونے کا امکان تقریباً پانچ فیصد ہے۔"