روم کی علامتی حیثیت کی حامل یہ قدیم عمارت گیوبیک لی تپے نمائش کا اہتمام کرتے ہوئے اناطولیہ کی 12 ہزار سالہ آرکیالوجیکل نوادرات کے سہ پتھری شہکار کی نقل کو قدیم ورثوں کے شائقین کو پیش کر رہی ہے۔ ان شہکاروں کی چھ ماہ تک نمائش کی جائیگی۔
اس نمائش کا اہتمام ترک وزارت ثقافت و سیاحت، وزارت خارجہ، روم میں ترک سفارت خانے، اطالوی وزارت ثقافت، کولزیئم آرکیالوجیکل پارک اور رومن فورم ڈائریکٹوریٹ اور ٹرکش ایئر لائنز کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ دنوں لگنے والی اس نمائش میں ان کاموں کی نقول کے ساتھ ساتھ، گیوبیک لی تپے وزیٹر اینڈ اینیمشن سنٹر میں دکھائے جانے والے فلمی شو، ڈیجیٹل تنصیبات اور معلوماتی پینلز کو بھی جگہ دی گئی ہے۔
اس نمائش کی افتتاحی تقریب میں جمہوریہ ترکیہ کے نائب وزیر برائے ثقافت و سیاحت کے گوکھ خان یازیجی اور ان کے اطالوی ہم منصب نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب کے دوران اپنی تقریر میں یازیجی نے کہا کہ "صد ہا سال تک دنیا کے مرکز ی مقام کے طور پر قبول کردہ کولوزیئم کے پر احتشام ماحول میں، تاریخ انسانی کے اہم ترین موڑوں میں سے بعض کی میزبانی کرنے والے گیوبک لی تپے کے قدیم ماضی اور گہرے نقوش کو شائقین کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔
علامتی حیثیت کے حامل کولوزیئم کی دوسری منزل پر لگائی گئی یہ نمائش 20 اپریل 2025 تک کھلی رہے گی۔ ثقافتی ورثہ اور عجائب گھروں کے جنرل ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے خاص طور پر اس تقریب کے لیے نقلیں اور سب ٹائٹل والی فلموں کا آرڈر دیا گیا تھا۔
ٹرکش ایئر لائنز نے نوادرات کو بلا اجرت روم تک پہنچایا۔
دنیا کا قدیم ترین مندر
مہمانوں کو گیوبیک لی تپے کے علاقے میں پیدا کی گئی گندم سے بنی روٹی کے ساتھ ساتھ بکلاوا، لوکم اور ترک و اطالوی مختلف پکوان پیش کیے گئے۔
دنیا کا قدیم ترین مندر مانے جانے والا گیوبک لی تپے کو 2011 سے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی عارضی فہرست میں جگہ دی جا رہی ہے۔
استنبول اور شکاگو یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق کے دوران 1963 میں دریافت ہونے والا یہ قدیم مقام شانلی عرفا میں واقع ہے اور حالیہ برسوں میں اس نے ریکارڈ تعداد میں زائرین کو راغب کیا ہے۔
کچھ عرصہ پیشتر ہاٹ ایئر بالون کے ٹورز کے آغاز کے بعد سے اس قدیم عجوبے کا مختلف زایوں سے نظارہ کرنے کے مواقع کی بدولت زائرین کی تعداد میں قابل ذکر حد تک اضافہ ہوا ہے۔